پیر کے روز ایرانی سفارت خانے نے X پر ایک پیغام میں لکھا: خطے (مغربی ایشیا) کے بارے میں برطانوی وزیر خارجہ کے بیانات کی اس طرح سے وضاحت جا سکتی ہے کہ صیہونی حکومت کو لندن کی طرف سے اپنے اقدامات کے لئے مکمل حمایت حاصل ہے اور دیگر ملکون کو چاہیے کہ کشیدگی کم کرنے کے لئے صیہونی حکومت کے جرائم پر سوال جواب سے بچیں۔
اس پیغام يں غزہ میں جنگ بندی کے لیے لندن کی مبینہ حمایت کے ذکر کے ساتھ کہا گیا: "لیکن ایسا لگتا ہے کہ ان ہزاروں خواتین اور بچوں کے بارے میں کوئی تشویش نہیں ہے جو جنگ بندی سے پہلے مارے جا سکتے ہيں ۔"
واضح رہے اس سےچند گھنٹے قبل برطانوی وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ اسرائیلی حکومت کے اسٹریٹجک امور کے وزیر ران ڈرمر کے ساتھ ایک ٹیلی فونی گفتگو میں انہوں نے "اسرائیل کی سلامتی کے لیے برطانوی حکومت کی حمایت، صبر و تحمل کی اہمیت، غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت اور تمام قیدیوں کی رہائی پر زور دیا گيا ۔
ڈیوڈ لیمی نے فلسطین میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم اور غزہ میں جنگ کی وجہ سے شہداء کی بڑھتی تعداد کا ذکر کیے بغیر دعوی کیا کہ مشرق وسطی میں کشیدگی میں مزید اضافے سے ہر قیمت پر گریز کیا جانا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ